ایکنا نیوز- اسلام اور جرمن ٹیلی گرام چینل (یورپ) کے مطابق یورپ میں اسلامی اور قرآنی تاریخ پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ زمانے کے ساتھ ساتھ اسلام اور مشرق کے بارے میں تحیققی کام روایتی مسیحی پادریوں کے حصار سے نکلتا جارہا ہے اور دیگر شعبوں کے محققین اور مترجمین اس سمت آتے جارہے ہیں اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کلیسا کی گرفت ان شبعوں پر کمزور ہوتی جارہی ہے۔
البتہ قابل ذکر ہے کہ مکمل طور پر عیسائی مذہبی دانشور اس شعبے سے پچھے نہیں ہٹے ہیں اور اب تک بعض حصوں میں وہ مزاحمت کرتے ہوئے تحقیقی کام میں مصروف نظر آتے ہیں اور دوسری بات یہ کہ دیگر شعبے بھی عام طور آزاد نہیں اور استعماری طاقتوں اور لابیوں سے وابستہ تحقیقی کام میں مشغول ہیں۔
اس سے پہلے بھی ایکنا کے ادارے نے کافی مترجموں کا تعارف کرایا ہے اور اب جرمن ماہر زبان اور مترجم «تئوڈور آرنلڈ» (Theodor Arnold کا تعارف پیش خدمت ہے جو سال ۱۶۸۳ کو شهر آنابرگ(Annaberg) میں پیدا ہوئے تھے۔
انگریزی زبان و ادبیات کے ماہر Angelistik) لایپزیک یونیورسٹی میں استاد تھے جہاں انہوں نے جرمن اور انگریزی میں کافی کام انجام دیے تھے۔
قرآن مجید کا ترجمہ جو جارج سیل(ماہر امور میڈل ایسٹ/George Sales) کے انگریزی زبان میں ترجمہ کردہ تھا انہوں نے اسکا جرمن زبان میں سال ۱۷۴۶ میں دوجلدوں میں ترجمہ کیا تھا۔
انکے ترجمے کو پہلا قرآنی ترجمہ قرار دیا جاسکتا ہے کیونکہ اس سے پہلے اس طرح مکمل اور مفصل انداز میں کسی نے قرآںی کا ایسا ترجمہ نہیں کیا تھا۔
انکے قرآنی ترجمے میں دیگر ترجموں کے برعکس نہ ہونے کے برابر نقایص موجود ہیں۔
«تئوڈور آرنلڈ» کے ترجمہ کردہ قرآن سے جرمن ادیب اور شاعر «یوهان ولفگانگ فون گوئٹے»، نے اپنی کتاب یا دیوان غربی-شرقی میں استفادہ کیا ہے/.