ایکنا نیوز- محمد کوبات نے کہا : ہمیں امام خمینی (ره) کے گھر میں ہمیں دکھانے کے لیے لیا گیا تھا اور وہاں پر میں نے تلاوت کا اعزاز حاصل کیا جو ناقابل فراموش ہے۔
انکا کہنا تھا : بین الاقوامی قرآنی مقابلوں میں شرکت سے میرے والد کا پرانا خواب پورا ہوا ۔
محمد کا والد بھی نامور قاری تھا جو بوسنیا کی جنگ میں شہید ہوا اور اب محمد حسن قرآت مقابلوں میں شریک ہے۔
محمد بوسنیا کے مختلف ممالک میں مقابلوں میں پوزیشن حاصل کرچکا ہے
محمد نے ایرانی مقابلوں کا بے مثال قرار دیتے ہوئے انتظامات کی تعریف کی ۔
قاری محمد جو سیاحوں کے لیے گائیڈ کے طور پر کام بھی کرتا ہے بوسنیا کی زبان کے علاوہ انگریزی اور عربی میں بھی بات چیت کرسکتا ہے۔
انہوں نے ایران میں آمد اور ایرانی عوام کی مہمان نوازی کو قابل تحسین قرار دیا ۔
محمد کا کہنا تھا : جیت یا ہار اہم نہیں اور ان مقابلوں میں شرکت ہی میرے لیے باعث افتخار ہے۔
انکا کہنا تھا کہ جیت میں اگر انسان تکبر میں مبتلا ہو تو اچھی بات نہیں اور وہ دعا گو ہے جو خیر ہو وہی انجام پایے۔
محمد نے مزید کہا کہ میں موسیقی میں دلچسپی نہیں رکھتا اور بار بار قرآن کی تلاوت سے مجھے عشق ہے اور خوشی محسوس ہوتی ہے کہ ایک ایسے ملک میں آیا ہوں جہاں کے لوگ قرآن سے عشق کرتے ہیں اور وہ بغیر کسی تعصب کے قاری قرآن کا احترام کرتے ہیں۔/