پاکستان کی اقوامِ متحدہ میں او آئی سی کا غیر رسمی گروپ تشکیل دینے کی کوشش ناکام

IQNA

پاکستان کی اقوامِ متحدہ میں او آئی سی کا غیر رسمی گروپ تشکیل دینے کی کوشش ناکام

9:12 - May 27, 2020
خبر کا کوڈ: 3507684
تہران(ایکنا) متحدہ عرب امارات اور مالدیپ نے پاکستان کی جانب سے اقوامِ متحدہ میں اسلاموفوبیا پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سفیروں کا ایک غیر رسمی گروپ تشکیل دینے کی کوشش ناکام بنادی۔

ایک سینئر سفارتکار نے ڈان کو بتایا کہ اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوامِ متحدہ میں او آئی سی اراکین کے سفیروں کے ایک وِرچووَل اجلاس میں اسلاموفوبیا کا کا معاملہ اجاگر کیا۔

 

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اجلاس او آئی سی سفیروں کا معمول کا اجلاس تھا جس میں دیگر معاملات پر بھی گفتگو کی گئی۔

 

پاکستان کے مندوب نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی حالت زار کو بطور خاص اجاگر کیا جنہیں حکمراں جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے ہاتھوں مشکلات کا سامنا ہے۔

 

انہوں نے اجلاس میں بتایا کہ کورونا وائرس کے دوران بھارت میں اسلامو فوبیا میں مزید اضافہ ہوا اور ساتھ ہی مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات مثلاً وادی میں غیر کشمیریوں کو مستقل کی رہائش کی اجازت جیسے اقدامات کا ذکر کیا۔

 

مندوب منیر اکرم نے او آئی سی اجلاس کے اراکین کو بھارت سے دھوکا کھانے کے حوالے سے خبردار کیا۔

 

ساتھ ہی انہوں نے اسلاموفوبیا کے خلاف مشترکہ اقدامات پر غور کرنے کے لیے او آئی سی ممالک کا ایک گروپ قائم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

 

تاہم مالدیپ کی مندوب تھیلمیذاہ حسین نے ’بھارت کو تنہا‘ کرنے کی کو مسترد کردیا اور کہا کہ دہلی پر اسلاموفوبیا کا الزام حقائق کے منافی اور جنوبی ایشیا میں مذہبی ہم آہنگی کے لیے نقصان دہ ہے۔

 

دوسری جانب اجلاس کی سربراہی کرنے والے متحدہ عرب امارات کے سفیر نے اسلاموفوبیا پر غیر رسمی گروہ تشکیل دینے کی پاکستان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کا گروپ قائم کرنا او آئی سی کے وزرائے خارجہ گروپ کا استحقاق ہے۔

 

تاہم اقوامِ متحدہ میں تعینات پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ اس قسم کا گروپ تشکیل دینا او آئی سی کی سطح پر بھی ایک معمول کی بات ہے جسے سفیر تشکیل دے سکتے ہیں۔

 

منیر اکرم کا مزید کہنا تھا کہ اس قسم کے گروپس لابی کی کوششوں میں مدد، ایک پریشر گروپ کے طور پر کام اور اکٹھا قرار داد پیش کرنے میں معاون ہوسکتے ہیں۔

 

ذرائع کا کہنا تھا بعد میں اقوامِ متحدہ میں یو اے سی مشن نے پاکستانی مشن کو بتایا کہ اس قسم کا گروپ قائم کرنے کے قواعد میں الجھن کی وجہ سے اس طرح کا گروپ بنانے کی اجازت نہیں ہے۔

1132360

نظرات بینندگان
captcha