ایکنا نیوز- عربی 21 نیوز کے مطابق مسلم کونسل نے دائیں بازو کی ہنو شدت پسندوں کی سرگرمی کو لسٹر شہر میں کشیدگی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہفتے کو ایک مظاہرے کے بعد جھڑپوں کی اطلاعات ہیں اور کہا جاتا ہے کہ ہندو جوانوں نے جان بوجھ کر ایک مسلم مسجد کے قریب مظاہرہ کیا جہاں نماز جماعت کھڑی ہونے والی تھی۔
کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے: ہفتہ سترہ ستمبر کو نقاب پوش افراد نے ہندو قوم پرستی کے نعروں کے ساتھ مسجد کے سامنے مظاہرہ کیا جہاں اکثر آبادی مسلمانوں اور سیکھ برادری کی ہے۔
کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مظاہرے میں مسجد کے سامنے متعصبانہ نعرے لگائے گیے اور مسلم املاک کو نقصان پہنچایا گیا جس پر مسلم جوان نکل پڑے اور جھڑپوں کے واقعات رونما ہوئے۔
کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مختلف مذاہب کے علما نے ہم آہنگی اور رواداری کی درخؤاست کی ہیں۔
پولیس کے مطابق اب تک 47 افراد کو اس حوالے سے گرفتار کرلیا گیا ہے تاکہ صورتحال کشیدہ ہے اور مظاہروں کی اطلاعات ہیں اور خطرہ اس بات کی ہے کہ دیگر شہروں میں یہ سلسلہ بہ پھیل جائے۔
کونسل کے سربراہ زارا محمد کا کہنا تھا: ہندوں کی شدت پسندانہ اقدامات سے مسلم سکھ آبادی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
انکا کہنا تھا: مذکورہ شدت پسند افراد تمام ہندوں کی نمایندگی نہیں کرتا بلکہ یہ ایک قلیل تعداد میں ہے جنہوں نے لسٹر کی فضا کو کشیدہ کردیا ہے۔/
4086727