ایکنا نیوز- سوره قرآن کریم کا چوالیسواں سورہ «دخان» کے نام سے ہے. اس سورہ میں 59 آیات ہیں اور یہ سورہ قرآن کے پچیسویں پارے میں ہے. یہ مکی سورہ ترتیب نزول کے حوالے سے چونسٹھواں سورہ ہے جو قلب رسول گرامی اسلام (ص) پر نازل ہوا ہے۔
دخان نام رکھنے کی علت اس سورہ کی دسویں آیت ہے جسمیں کفار کے دخان کے نام سے عذاب کا ذکر ہوا ہے اور اس کا مطلب دھویں کی مانند گیس ہے جو دنیا کے خاتمے اور قیامت کے شروع ہونے پر آسمان پر پھیل جائے گا۔
تفسیر المیزان کے مطابق اس سورے کا اصلی ہدف دنیا و آخرت میں عذاب کا انتباہ ہے جس میں حقیقت سے انکار کرنے والوں کفار کو خبردار کرنا ہے، سورہ دخان کو شب قدر میں پڑھنے کی تاکید ہے تاکہ انسان کو خبردار کیا جاسکے۔
اس سورہ میں قرآن کی عظمت کو بتانا مقصود ہے اور اسی طرح توحید اور خدا کی عظمت کی نشانیوں کو جہان ہستی میں واضح کرنا اور کفار کے قیامت میں انجام کو اجاگر کیا گیا ہے۔
اس سورہ میں کفار کے دردناک عذاب اور دنیا میں رسوائی اور سخت ذلت پر تاکید کی گیی ہے۔
اسی طرح داستان حضرت موسی (ع) اور بنی اسرائیل اور فرعون کے پیروکاروں اور عذاب پر بات ہوئی ہے۔
جس وقت بنئ اسرائیل کی نجات کے لیے حضرت موسی (ع) فرعون کی جانب جاتے ہیں توفرعون اور انکے طرفداروں نے انکار کیا۔
اس سورہ میں دنیوی عذاب کے علاوہ مسئلہ قیامت اور دردناک عذاب پر اشارہ ہوا ہے اور کہا جاتا ہے کہ قیامت یقینا ہوگی چاہے کچھ بھی ہو اور آخر میں قیامت میں مجرموں کے دردناک عذاب کو واضح کیا جاتا ہے اور اسی طرح مومنین کے ثواب اور پرہیز گاروں کے بدلے کو بتایا گیا ہے۔
خلقت کا مقصد، آسمان و زمین کی خلقت بھی دیگر موضوعات میں شامل ہیں جو اس سورہ میں بیان ہوا ہے اور بلا آخر قرآن کی عظمت کو دوبارہ اجاگر کیا گیا ہے۔/