ایکنا نیوز- خبررساں ادارے برناما کے مطابق ملایشین وزیراعظم انور ابراهیم نے تیرسٹھویں بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا: یقین سے کہتے ہیں کہ اسلام اس ملک میں رسمی مذہب کے طور پر باقی رہے گا۔
انکا کہنا تھا: اسلامی پروگراموں کے لیے مزید فنڈ مختص کردیا جائے گا تاہم یہ یقین دہانی بھی کرائیں گے کہ دیگر مذاہب کے حقوق کا بھی مکمل لحاظ رکھا جائے گا اور انکے ساتھ بقائے باہمی کی فضا رہے گی۔
انور ابراهیم کا کہنا تھا: ضمانت دیں گے کہ اسلام پر آنچ نہیں آئے گا اور اس کی ترویج کے لیے مزید پروگرام بنائیں گے۔
انور ابراهیم کا کہنا تھا: اسلام فوبیا کی مہم جو دنیا میں چل رہی ہے بعض شدت پسندوں کی وجہ سے ہے لہذا جب یورپ میں قرآن سوزی کی گیی تو ہم نے مذمت کے ساتھ فورا حکم دیا کہ قرآنی ادارے سوئیڈش زبان میں قرآن ترجموں کے ساتھ شائع کریں اور دس لاکھ نسخے تقسیم کیے جائیں تاکہ لوگ قرآن سے بہتر آشنا ہوسکے کیونکہ یہ سب کچھ قرآن سے آشنا نہ ہونے کی وجہ سے ہے۔
انکا کہناتھا : ۱۵ هزار قرآنی نسخے سوئیڈن روانہ کردیا گیا ہے تاکہ یونیورسٹی اور مطالعاتی مراکز میں تقسیم کیے جائیں۔
انور کا کہنا تھاقرآنی مقابلے صرف مقابلوں تک محدود نہیں بلکہ قرآن روشناس کرانے کی فرصت ہے تاکہ دوسرے لوگوں کو اس سے آشنا کرایا جاسکے۔
تیرسٹھویں بین الاقوامی قرائت و حفظ قرآن مقابلے ملایشیاء (MTHQA) میں عالمی تجارتی کمپنی کوالالمپور (WTCKL) میں منعقد ہورہے ہیں اور گذشتہ روز افتتاحی تقریب کے بعد عملا مقابلے شروع ہوچکے ہیں۔
مجموعی طور پر 52 ممالک کے ۷۶ نمایندے قرائت و حفظ قرآن مقابلوں میں شریک ہیں. قرآت کے مقابلے جو عصر کے وقت ہوتے ہیں اس میں مردوں کے علاوہ بارہ خواتین بھی شریک ہیں جب کہ حفظ مقابلے صبح میں ہوتے ہیں اور اس میں ۲۷ مرد اور ۱۳ خواتین شریک ہیں۔/
4163623